ریاض خان ہزاروی
یاد
دہانی کےلئےپیشِ خدمت ہے
ایک
شخص نےاپنے بچوں کے لئے ایک خوبصورت چڑیا خریدی ۔ راستے میں چڑیا نے اس شخص سے کہا
؛ دیکھیئے! تجھے مُجھ سے کوئی فائدہ نہيں پہنچے گا ہاں اگر تو مجھے آزاد کر دے تو
تجھے تین نصیحتیں کرسکتی ھوں اور ہر نصیحت کی اہمیت وقیمت ایک خزانے کے برابر ہے ۔
دو نصیحت تو ابھی کئے دیتی ہوں اور تیسری نصیحت اس وقت کروں گی جب تو مجھے آزاد
کردے گا اُس شخص نے سوچا ایک ایسی چڑیا کی زبانی پانچ روپے میں تین نصیحتیں
گھاٹےکا سودا نہيں ہے ۔ اس نے چڑیا کی بات مان لی اوراس سے بولا چل اپنی نصیحت
بیان کر۔چڑیا نے کہا کہ : پہلی نصیحت یہ ہے کہ اگر کوئي نعمت تیرے ہاتھ سے چلی
جائے تو اس کا افسوس مت کر؛ کیونکہ اگر حقیقت میں وہ نعمت دائمی اور ہمیشہ تیرے
پاس رہنے والی ہوتی تو کبھی ضائع نہ جاتی ۔دوسری نصیحت یہ ہے کہ اگرکوئی تجھ سے
کوئي محال اور ناممکن باتیں کرے تو اس پر ہرگز توجہ نہ دے اور اس کو نظرانداز کر
دے ۔مرد نے جب یہ دو نصیحتیں سنیں تو اس نے اپنے وعدے کے مطابق چڑیا کو آزاد کر
دیا ۔ چھوٹی چڑیا پُھر سےاڑ گئی اور درخت کی شاخ پرجا بیٹھی ۔اب جبکہ چڑیا اس کے
قبضے سے آزاد ہوچکی تھی تو وہ شاخ پر بیٹھ کرمسکرائي ۔ مرد نے کہا کہ اے چڑیا اب
تیسری نصیحت بھی بتادے!چڑیا نے کہا اے بیوقوف انسان ، تو نے اپنا نقصان کیا ۔ میرے
پیٹ میں دو قیمتی موتیاں ہیں جن کا وزن بیس بیس گرام ہے میں نے تجھے جھانسا دیا
اور تیرے قبضے سے آزاد ہو گئی اگر تجھے معلوم ہوتا کہ میرے پیٹ میں کتنے قیمتی
موتی ہيں تو تو مجھے کسی بھی قیمت پرآزاد نہ کرتا ۔اب یہ سن کر تو مرد کو بہت ہی
غصہ آیا اسےغصے میں یہ سمجھ میں ہی نہیں آ رہاتھاکہ کیا کرے ؟ وہ مارے افسوس کے اپنا ہاتھ مل رہا
تھا اور چڑیا کو برا بھلا کہے جا رہا تھا ۔ بہرحال مرتا کیانہ کرتاکے مصداق اُس
شخص نے چڑیا سے کہا خیر اب جب تو نے مجھے ان دو قیمتی موتیوں سے محروم کرہی دیا ہے
تو تیسری نصیحت تو کرہی دے ۔چڑیا بولی : اے شخص ! ہاں ! ميں نے تجھ سے کہا تھا کہ
اگر نعمت تیرے ہاتھ سے چلی جائے تو اس کا غم مت کرنا لیکن میں دیکھ رہی ہوں کہ تو
مجھے رہا کرنے کے بعد کف افسوس مل رہا ہے تجھے اس بات کا صدمہ ہے کہ تُو نےکیوں
مجھے چھوڑدیا ۔ میں نے تجھ سے یہ بھی کہا تھا کہ اگر کوئي ناممکن بات کرے تو اس پر
توجہ مت دینا لیکن تو نے تو ابھی اسی وقت یہ بات مان لی کہ میرے شکم میں چالیس
گرام کے دوموتی ہيں ۔آخرخود میرا وزن کتنا ہے جو میں چالیس گرام وزن اپنے شکم میں لے
کراڑ سکوں گی ۔ پس معلوم ہوا کہ تو ان دونصیحتوں کے بھی لائق نہيں تھا اس لئے اب
تیسری نصیحت بھی تجھے نہيں کروں گی کیونکہ تو اس کی بھی قدر نہيں کرے گا ۔چڑیا یہ
کہہ کر فضا میں تیزی کے ساتھ اڑ کر نظروں سے اوجھل ہوگئی اے میرے ھزاروال بہن
بھائیو ! اگر غور نہیں کرو گے تو وہ تمام پارٹیاں جواٹھارویں ترمیم کی آڑ میں ایک
دُوسرے کاساتھ دےکرھماری پیٹھ میں چُھرے گھونپ چُکی ھیں وہ پارٹیاں اب دوبارہ اپنے
چُھرےتیز کررھی ھیں،اب بھی اگرنہ جاگے تو ان پارٹیوں کےھاتھوں اپنے زخم چاٹتے
رھوگے۔
http://www.facebook.com/MediaMirrorX
No comments:
Post a Comment