Friday, 7 December 2012

دنیا کے طاقتور ترین افراد

امریکہ کے کاروباری جریدے فوربز نے دنیا کے طاقتور ترین افراد کی فہرست جاری کی ہے جس میں دنیا بھر سے 71 شخصیات کے نام شامل ہیں۔ امریکی صدر براک اوباما دنیا کی طاقتور ترین شخصیات کی فہرست میں مسلسل دوسرے سال بھی پہلے نمبر پر ہیں۔
جریدے کا کہنا کہ صدر اوباما کو دوسری بار صدر منتخب ہونے کے بعد مالیاتی بحران، قرضوں کے بڑھتے حجم اور بےروزگاری جیسے مسائل کا سامنا ہے، لیکن وہ دنیا کی عظیم فوج، معاشی اور سماجی سپرپاور کے سربراہ ہیں۔
جرمنی کی چانسلر آنگیلا میرکل اور روس کے صدر ولادی میر پوٹن اس فہرست میں بالترتیب دوسرے اور تیسرے نمبر پر ہیں۔
فوربز کے مطابق جرمنی کی چانسلر آنگیلا میرکل نے یورپی یونین کے ستائیس ممالک اور یورو کی ذمے داری سنبھالی ہوئی ہے۔
امریکی کاروباری جریدے کے مطابق اس فہرست کو ترتیب دیتے وقت چار چیزوں کو مدنظر رکھا گیا۔جن میں لوگوں پر اختیار اور اس کا استعمال، مالیاتی وسائل پر کنٹرول اور زندگی کی مختلف سطحوں پر اختیار شامل ہے۔
دنیا میں اثر و رسوخ رکھنے والوں کی فہرست میں عیسائیوں کے مذہبی پیشوا پوپ بینڈکٹ ششدہم پانچویں نمبر پر اور سعودی عرب کے بادشاہ عبداللہ بن عبدالعزیز ساتویں نمبر پر ہیں۔
کاروباری جریدے کی سن دو ہزار بارہ کی فہرست میں شمالی کوریا کے نوجوان حکمران کم جان اُن کا نام شامل ہے جو 44ویں نمبر پر ہیں۔
طاقتور شخصیات کی اس فہرست میں پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی 28ویں اور پاکستان کے خفیہ ادارے آئی ایس آئی کے سربراہ لیفٹنٹ جنرل ظہیر الاسلام 52ویں نمبر پر ہیں۔






بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ کا فوربز کی فہرست میں 19واں نمبر ہے۔
چین میں برسراقتدار سوشلسٹ پارٹی کے نئے سربراہ شی جن پنگ کا نام فہرست میں نوویں نمبر پر ہے جبکہ چین کے صدر ہو جن تاؤ جو گذشتہ سال فوربز کی فہرست میں دوسرے نمبر پر تھے، دو ہزار بارہ کی فہرست میں موجود نہیں ہیں۔
اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نتن یاہو 23ویں نمبر پر جبکہ ایران کے مذہبی پیشوا آیت اللہ خامنہ ای 21ویں نمبر پر ہیں۔
فوربز کی مرتب کردہ فہرست میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان گی مون 30ویں نمبر پر ہیں۔
Thanks to BBC
www.facebook.com/MediaMirrorX

No comments:

Post a Comment