اُف یہ
ظالمان اور ان کی اقربا پروریاں
تحریر:
ریاض خان ہزاروی
؏چندسکّوں میں بِکتا ھے یہاں اِنسان کا ضمیر
کون کہتا ھے میرے مُلک میں مہنگائی ھے
اب پاکستان یپلزپارٹی ھی کودیکھ لیں کہ اُن کی تمام سیاست خاندانی سیاست کے گرد ہی گھومتی رھی ھے،شہنواز بُھٹو تا ذوالفقار علی بُھٹو ،بُھٹو کی بیوی نُصرت بُھٹو، بیٹی بے نظیر بُھٹو،بیٹا شہنواز بُھٹو،مرتضٰے بھٹو اور پِھر صدرِ مُملکت آصف علی زرداریھیں جِن کی دو بہنیں فریال تالپور، عذرا بلیچو ایم این اے ہیں جبکہ زرداری کا بیٹا بِلاول بھی سیاست میں قدم رکھ چُکا ہے۔جبکہ بیٹیاں بختاور اور آصفہ سیاست کے لیئے وقت کے انتظار میں ھہں ،مُجھے یاد ھے کہ ایک بار نُصرت بُھٹو نے ایک ماہ کے بِلاول سے کُچھ یوں لاڈ کیا تھا کہ ُکُچُو کُچُو بُھٹو خاندان وزارتِ عُظمٰی کے لئے پیدا ھُوا ھے اور تُو زندگی بھر پاکستان پر حُکمرانی کرے گا اور جہانگیر بدر نے ھاں میں ھاں مِلاتے ھُوئے پنجابی نُما اُردو میں کہا تھا ”کیوں نہیں بیگم صابہ تُم مُجھے خزمت کا موقع دومیں اِسے وزیڑِ اعجم بناؤں گا اور جندگی بڑ وزیڑ اعجم رھےگا دیخنا۔“ علاوہ ازیں ذوالفقار مرزا کی اہلیہ فہمیدہ مرزا سپیکر قومی اسمبلی ھیں جبکہ خود وہ سندھ اسمبلی کے رکن رہے ھیں اور اب ان کی جگہ ان کا بیٹا ایم پی اے ھے اور میرغُلام مُرتضٰےبُھٹو کی بیوہ بھی بُھٹو کے نام والی پارٹی کی سربراہ ھیں جبکہ فاطمہ بُھٹو بھی اسی پارٹی کےپلیٹ فارم سےحصّہ لیتےھُوئے آگے بڑھےگی اورشائد بھائی ذوالفقارعلی بُھٹوجُونیئر بھی اُن کاساتھ دینےکےلئےموجودھوگا سابقہ وزیراعظم سید یوسف رضاگیلانی ممبر قومی اسمبلی جبکہ ان کے بیٹے ایم این اے اور ایم پی اے ھیں جبکہ پُورا خاندان اپنی پیری مُریدی کےساتھ پیپلزپارٹی میں باقاعدہ طورپر شمولیت اختیار کر جُکا ھے،وزیراعلٰی سندھ سیدقائم علی شاہ ایم پی اے اور بیٹی ممبر قومی اسمبلی ہے۔ھالا خاندان سیاست کی وجہ سے نہ صرف شریف فیملی کی طرح کاروبارمیں روزبروز ترقی کر رھا ھے بلکہ ساتھ ھی اس خاندان کے دیگر افرادبھی اعلٰی عُہدوں سے مُستفید ھو رھے ھیں۔سیدہ عابدہ حسین اور ان کے شوہر فخرامام تو عرصہ سے میدانِ سیاست میں ھیں جبکہ بیٹی اکثروبیشترمُنہ کا ذائقہ چکھنے کے لئے الیکشن میں کُودتی رہتی ھیں منظور وٹو اور ان کا بیٹا خرم منظور وٹو قومی اسمبلی کے جبکہ منظور وٹو کی بیٹی روبینہ شاہین وٹو پنجاب اسمبلی کی رکن ہیں۔اوراب اپنی پارٹی کوپنجاب میں مکمل برتری دلانے کے لئےاپنی سگرمیوں کاآغازکرچُکے ھیں ارباب عالمگیر اور ان کی اہلیہ عاصمہ ارباب عالمگیر رکن قومی اسمبلی ہیں اورماشاءاللہ امیرسےامیرھونے کےساتھ ساتھ وزارتوں سے بھی استفادہ حاصل کرنااپنابُنیادی حق گردانتےھیں، بلوچستان کے وزیراعلٰی اسلم رئیسانی ایم پی اے جبکہ بھائی لشکری رئیسانی سینیٹر ہے۔علاوہ ازیں پاکستان کی سیاست میں شریف برادران کو ھر گز نظر انداز نہیں کیا جا سکتا میاں نواز شریف کی بیٹی مریم نواز سیاست میں ہیں۔ تو بیٹا حُسین نواز بلاواسطہ سیاست میں ھے جبکہ بھائی شہباز شریف وزیر اعلٰی ھیں، بھتیجا حمزہ شہبازبھی سیاست میں ہیں جبکہ شہباز شریف کا دوسرا بیٹا سلمان شہباز بھی سیاست میں قدم رکھ چُکا ہے۔جبکہ خادم اعلٰی کےبیٹےحمزہ شہبازپرتو اغوااورپنی بیوی عائشہ احدکوتشددکانشانہ بنانےکےعلاوہ متعددمقدمات بھی درج ھیں جبکہ نواز شریف کی بیگم کلثوم نواز کا بھانجا محسن لطیف، بلال یاسین قومی اسمبلی کے ممبر ہیں۔ فیصل آباد کے ممبر قومی اسمبلی عابدشیر علی بھی بیگم کلثوم نواز کے کزن کا بیٹا ہے۔ نواز شریف کے سمدھی اسحاق ڈار سینیٹر ہیں اور قریبی رشتہ دار عمر سہیل ضیاء بٹ ایم این اے ہے۔ نواز شریف کے داماد کیپٹن صفدر کو بھی ھزارہ سے تعلق رکھنے کے باوجود پنجاب سے ممبر قومی اسمبلی مُنتخب کیا گیا جبکہ کیپٹن صفدر کا بھائی حاجی طاہر علی بھی الیکشن لڑچکا ہے۔مگر اُسے نواز شریف کی گرتی ھُوئی ساکھ کےسبب شکست سے دوچارھونا پڑا،نُون کے اراکین کا کیا کہنا کہ وہ کسی سے کم نہیں۔ مسلم لیگ ن کے خواجہ سعدرفیق ایم این اے ھے،اُس کا بھائی سلمان رفیق اور اہلیہ ایم پی اے ہیں۔ جاوید ہاشمی اور ان کی بیٹی ممبر قومی اسمبلی رہ چُکےھیں مسلم لیگ نون کے رہنما جعفر اقبال کی اہلیہ قومی اسمبلی کی رکن ہیں جبکہ ان کی بیٹی زیب جعفر پنجاب اسمبلی کی رکن ہے۔مسلم لیگ ن کے راجہ صفدر اور راجہ اسد بھی قومی اسمبلی کے رکن ہیں۔ذوالفقار کھوسہ اور ان کا بیٹا دوست محمد کھوسہ ممبر صوبائی اسمبلی ہیں جبکہ دوسرا بیٹا سیف الدین کھوسہ اسمبلی میں براجمان رھے ہیں لاہور کے صوبائی اسمبلی کے حلقہ ایک سو ساٹھ میں مسلم لیگ نون کے ملک سیف الملوک کھوکھربھی جانی پہچانی شخصیت ھیں جو رکن قومی اسمبلی افضل کھوکھر کے بھائی ہیں۔مسلم لیگ نون کے رانا تنویراور بھتیجا رانا افضل ایم این اے ہیں۔مسلم لیگ قاف کسی سے پیچھے کیوں ر ھے۔چوہدری پرویزالٰہی قومی اسمبلی اور مونس الٰہی پنجاب اسمبلی کے رکن ہیں۔ جبکہ چوہدری شجاعت حسین سینٹر ہیں جبکہ بھائی وجاہت حسین ایم این اے ہے اور ایک بھائی گجرات کا ضلعی ناظم رہا ہے جو کہ سیاست میں کسی سے پیچھے رہنا نہیں چاھتا،مسلم لیگ قاف کے سرگودھا سے رکن قومی اسمبلی چودھری انور چیمہ کے بیٹے چودھری عامر سلطان چیمہ رکن پنجاب اسمبلی ہیں۔ انور چیمہ اور ان کی بہو تنزیلہ چیمہ رکن قومی اسمبلی رھے ھیں جبکہ ان کے بیٹا عامر سلطان چیمہ پنجاب کابینہ کے رکن تھےجے یوآئی کے مولانا فضل الرحمان اور ان کا بھائی قومی اسمبلی کے رکن ہیں۔خان عبدالولی خان کابیٹا اوربیگم نسیم ولی کا سوتیلا بیٹا اسفندیارولی ایم این اے جبکہ بھانجا امیر حیدرہوتی وزیراعلٰی ہے۔بلوربرادران بھی پیچھے نہیں۔ وزیرریلوے غلام بلور ایم این اے، بھائی بشیربلور ایم پی اے اور سینئیر وزیر ہیں جبکہ ایک بھائی الیاس بلور سینٹر ہے۔جبکہ باقی بھی سیاست کے زریعے ڈالروں سے مُستفید ھو رھے ھیں پیرپگاڑا کا خاندان تو سیاسی گنگا میں ھمیشہ سے اشنان کر رھا ھےبعض رشتہ دار ایسےبھی ہیں جو مختلف پارٹیوں سے منتخب ہوئےملک قیوم کے بھائی پرویز ملک ن لیگی ایم این اے ھےجبکہ بہن یاسمین رحمان پیپلزپارٹی کی ایم این اے ہے۔ن لیگ کی عشرت اشرف ایم این اے جبکہ ان کا بھائی اور صدر زرداری کا قریبی دوست ذکاء اشرف کرکٹ بورڈ کا چئیرمین ہے۔یہی حال پاکستان کےھر کونےمیں ھم دیکھ رھےھیں،اور
اسی حُکمرانی اورسیاست کےبل بُوتےپر یہ لوگ من مانی کررھےھیں،یہ ان کےسیاست میں حصّہ لینےکاکرشمہ تھاکہ خادم اعلٰی کی صاحبزادی نےحال ھی
میں جس طرح بیکری میں صفائی کا کام کرنےوالےلڑکےکوایلیٹ فورس اوربدمعاشوں کے زریعے نہ صرف مارمارکرادھ مُواء کردیابلکہ اُسےاغواکرنےسےبھی اجتناب نہیں برتا مگر جب سوشل نیٹ ورک پرشورمچایاگیاتودس دِن بعد شہبازشریف صاحب نے
مُقدمہ درج کرنےکی اِجازت دےدی یعنی 149،150،506کی دفعات لگائی گئیں جو کہ معمولی جھگڑے کی دفعات ھیں جبکہ اغوا اورتشدد کی دفعہ 367یادیگردفعات
کےلاگُو ھونے کی ضرورت تھی مگرخادم اعلٰی نہ صرف اپنی بیٹی کوصاف بچاکر
لےگئے بلکہ داماد جی پرمعمُولی دفعات کے زریعےاپنی خدمات اعلٰی بھی دِکھاگئے
اورساتھ ھی بیکری کےمنیجرکوبھی مُقدمات میں پھنسادیااورپھراُسےبھی مجبوراً
راضی نامہ پردستخط کرناپڑے،اسی طرح شریف فیملی کاسرکاری گاڑیوں کااستعمال،ھیلی کاپٹرز کےمُفت سفرکرنا،نوازشریف کاپنجاب کابینہ کی صدارت کرنا
یوسف رضاگیلانی اورآمین فہیم کا سرکاری جہاز کےزریعےجلسہ عام میں پُہنچنا
ھمشیرہ زرداری کاسندھ کابینہ کی صدارت کرنااور50سرکاری گاڑیوں کےکانوائے
کےسائےمیں سفرکرنا،سندھ اورپنجاب کےوزرائےاعلٰی کانت نئےجہاز خریدنا موروثی سیاست کی بدولت ھورھاھے جس کےآگے بندباندھناپڑےگا۔اوریہ بندانتخابات میں عوام کےحق ووٹ کےجائز استعمال کی بِناپرھی مُمکن ھے.
؏چندسکّوں میں بِکتا ھے یہاں اِنسان کا ضمیر
کون کہتا ھے میرے مُلک میں مہنگائی ھے
اب پاکستان یپلزپارٹی ھی کودیکھ لیں کہ اُن کی تمام سیاست خاندانی سیاست کے گرد ہی گھومتی رھی ھے،شہنواز بُھٹو تا ذوالفقار علی بُھٹو ،بُھٹو کی بیوی نُصرت بُھٹو، بیٹی بے نظیر بُھٹو،بیٹا شہنواز بُھٹو،مرتضٰے بھٹو اور پِھر صدرِ مُملکت آصف علی زرداریھیں جِن کی دو بہنیں فریال تالپور، عذرا بلیچو ایم این اے ہیں جبکہ زرداری کا بیٹا بِلاول بھی سیاست میں قدم رکھ چُکا ہے۔جبکہ بیٹیاں بختاور اور آصفہ سیاست کے لیئے وقت کے انتظار میں ھہں ،مُجھے یاد ھے کہ ایک بار نُصرت بُھٹو نے ایک ماہ کے بِلاول سے کُچھ یوں لاڈ کیا تھا کہ ُکُچُو کُچُو بُھٹو خاندان وزارتِ عُظمٰی کے لئے پیدا ھُوا ھے اور تُو زندگی بھر پاکستان پر حُکمرانی کرے گا اور جہانگیر بدر نے ھاں میں ھاں مِلاتے ھُوئے پنجابی نُما اُردو میں کہا تھا ”کیوں نہیں بیگم صابہ تُم مُجھے خزمت کا موقع دومیں اِسے وزیڑِ اعجم بناؤں گا اور جندگی بڑ وزیڑ اعجم رھےگا دیخنا۔“ علاوہ ازیں ذوالفقار مرزا کی اہلیہ فہمیدہ مرزا سپیکر قومی اسمبلی ھیں جبکہ خود وہ سندھ اسمبلی کے رکن رہے ھیں اور اب ان کی جگہ ان کا بیٹا ایم پی اے ھے اور میرغُلام مُرتضٰےبُھٹو کی بیوہ بھی بُھٹو کے نام والی پارٹی کی سربراہ ھیں جبکہ فاطمہ بُھٹو بھی اسی پارٹی کےپلیٹ فارم سےحصّہ لیتےھُوئے آگے بڑھےگی اورشائد بھائی ذوالفقارعلی بُھٹوجُونیئر بھی اُن کاساتھ دینےکےلئےموجودھوگا سابقہ وزیراعظم سید یوسف رضاگیلانی ممبر قومی اسمبلی جبکہ ان کے بیٹے ایم این اے اور ایم پی اے ھیں جبکہ پُورا خاندان اپنی پیری مُریدی کےساتھ پیپلزپارٹی میں باقاعدہ طورپر شمولیت اختیار کر جُکا ھے،وزیراعلٰی سندھ سیدقائم علی شاہ ایم پی اے اور بیٹی ممبر قومی اسمبلی ہے۔ھالا خاندان سیاست کی وجہ سے نہ صرف شریف فیملی کی طرح کاروبارمیں روزبروز ترقی کر رھا ھے بلکہ ساتھ ھی اس خاندان کے دیگر افرادبھی اعلٰی عُہدوں سے مُستفید ھو رھے ھیں۔سیدہ عابدہ حسین اور ان کے شوہر فخرامام تو عرصہ سے میدانِ سیاست میں ھیں جبکہ بیٹی اکثروبیشترمُنہ کا ذائقہ چکھنے کے لئے الیکشن میں کُودتی رہتی ھیں منظور وٹو اور ان کا بیٹا خرم منظور وٹو قومی اسمبلی کے جبکہ منظور وٹو کی بیٹی روبینہ شاہین وٹو پنجاب اسمبلی کی رکن ہیں۔اوراب اپنی پارٹی کوپنجاب میں مکمل برتری دلانے کے لئےاپنی سگرمیوں کاآغازکرچُکے ھیں ارباب عالمگیر اور ان کی اہلیہ عاصمہ ارباب عالمگیر رکن قومی اسمبلی ہیں اورماشاءاللہ امیرسےامیرھونے کےساتھ ساتھ وزارتوں سے بھی استفادہ حاصل کرنااپنابُنیادی حق گردانتےھیں، بلوچستان کے وزیراعلٰی اسلم رئیسانی ایم پی اے جبکہ بھائی لشکری رئیسانی سینیٹر ہے۔علاوہ ازیں پاکستان کی سیاست میں شریف برادران کو ھر گز نظر انداز نہیں کیا جا سکتا میاں نواز شریف کی بیٹی مریم نواز سیاست میں ہیں۔ تو بیٹا حُسین نواز بلاواسطہ سیاست میں ھے جبکہ بھائی شہباز شریف وزیر اعلٰی ھیں، بھتیجا حمزہ شہبازبھی سیاست میں ہیں جبکہ شہباز شریف کا دوسرا بیٹا سلمان شہباز بھی سیاست میں قدم رکھ چُکا ہے۔جبکہ خادم اعلٰی کےبیٹےحمزہ شہبازپرتو اغوااورپنی بیوی عائشہ احدکوتشددکانشانہ بنانےکےعلاوہ متعددمقدمات بھی درج ھیں جبکہ نواز شریف کی بیگم کلثوم نواز کا بھانجا محسن لطیف، بلال یاسین قومی اسمبلی کے ممبر ہیں۔ فیصل آباد کے ممبر قومی اسمبلی عابدشیر علی بھی بیگم کلثوم نواز کے کزن کا بیٹا ہے۔ نواز شریف کے سمدھی اسحاق ڈار سینیٹر ہیں اور قریبی رشتہ دار عمر سہیل ضیاء بٹ ایم این اے ہے۔ نواز شریف کے داماد کیپٹن صفدر کو بھی ھزارہ سے تعلق رکھنے کے باوجود پنجاب سے ممبر قومی اسمبلی مُنتخب کیا گیا جبکہ کیپٹن صفدر کا بھائی حاجی طاہر علی بھی الیکشن لڑچکا ہے۔مگر اُسے نواز شریف کی گرتی ھُوئی ساکھ کےسبب شکست سے دوچارھونا پڑا،نُون کے اراکین کا کیا کہنا کہ وہ کسی سے کم نہیں۔ مسلم لیگ ن کے خواجہ سعدرفیق ایم این اے ھے،اُس کا بھائی سلمان رفیق اور اہلیہ ایم پی اے ہیں۔ جاوید ہاشمی اور ان کی بیٹی ممبر قومی اسمبلی رہ چُکےھیں مسلم لیگ نون کے رہنما جعفر اقبال کی اہلیہ قومی اسمبلی کی رکن ہیں جبکہ ان کی بیٹی زیب جعفر پنجاب اسمبلی کی رکن ہے۔مسلم لیگ ن کے راجہ صفدر اور راجہ اسد بھی قومی اسمبلی کے رکن ہیں۔ذوالفقار کھوسہ اور ان کا بیٹا دوست محمد کھوسہ ممبر صوبائی اسمبلی ہیں جبکہ دوسرا بیٹا سیف الدین کھوسہ اسمبلی میں براجمان رھے ہیں لاہور کے صوبائی اسمبلی کے حلقہ ایک سو ساٹھ میں مسلم لیگ نون کے ملک سیف الملوک کھوکھربھی جانی پہچانی شخصیت ھیں جو رکن قومی اسمبلی افضل کھوکھر کے بھائی ہیں۔مسلم لیگ نون کے رانا تنویراور بھتیجا رانا افضل ایم این اے ہیں۔مسلم لیگ قاف کسی سے پیچھے کیوں ر ھے۔چوہدری پرویزالٰہی قومی اسمبلی اور مونس الٰہی پنجاب اسمبلی کے رکن ہیں۔ جبکہ چوہدری شجاعت حسین سینٹر ہیں جبکہ بھائی وجاہت حسین ایم این اے ہے اور ایک بھائی گجرات کا ضلعی ناظم رہا ہے جو کہ سیاست میں کسی سے پیچھے رہنا نہیں چاھتا،مسلم لیگ قاف کے سرگودھا سے رکن قومی اسمبلی چودھری انور چیمہ کے بیٹے چودھری عامر سلطان چیمہ رکن پنجاب اسمبلی ہیں۔ انور چیمہ اور ان کی بہو تنزیلہ چیمہ رکن قومی اسمبلی رھے ھیں جبکہ ان کے بیٹا عامر سلطان چیمہ پنجاب کابینہ کے رکن تھےجے یوآئی کے مولانا فضل الرحمان اور ان کا بھائی قومی اسمبلی کے رکن ہیں۔خان عبدالولی خان کابیٹا اوربیگم نسیم ولی کا سوتیلا بیٹا اسفندیارولی ایم این اے جبکہ بھانجا امیر حیدرہوتی وزیراعلٰی ہے۔بلوربرادران بھی پیچھے نہیں۔ وزیرریلوے غلام بلور ایم این اے، بھائی بشیربلور ایم پی اے اور سینئیر وزیر ہیں جبکہ ایک بھائی الیاس بلور سینٹر ہے۔جبکہ باقی بھی سیاست کے زریعے ڈالروں سے مُستفید ھو رھے ھیں پیرپگاڑا کا خاندان تو سیاسی گنگا میں ھمیشہ سے اشنان کر رھا ھےبعض رشتہ دار ایسےبھی ہیں جو مختلف پارٹیوں سے منتخب ہوئےملک قیوم کے بھائی پرویز ملک ن لیگی ایم این اے ھےجبکہ بہن یاسمین رحمان پیپلزپارٹی کی ایم این اے ہے۔ن لیگ کی عشرت اشرف ایم این اے جبکہ ان کا بھائی اور صدر زرداری کا قریبی دوست ذکاء اشرف کرکٹ بورڈ کا چئیرمین ہے۔یہی حال پاکستان کےھر کونےمیں ھم دیکھ رھےھیں،اور
اسی حُکمرانی اورسیاست کےبل بُوتےپر یہ لوگ من مانی کررھےھیں،یہ ان کےسیاست میں حصّہ لینےکاکرشمہ تھاکہ خادم اعلٰی کی صاحبزادی نےحال ھی
میں جس طرح بیکری میں صفائی کا کام کرنےوالےلڑکےکوایلیٹ فورس اوربدمعاشوں کے زریعے نہ صرف مارمارکرادھ مُواء کردیابلکہ اُسےاغواکرنےسےبھی اجتناب نہیں برتا مگر جب سوشل نیٹ ورک پرشورمچایاگیاتودس دِن بعد شہبازشریف صاحب نے
مُقدمہ درج کرنےکی اِجازت دےدی یعنی 149،150،506کی دفعات لگائی گئیں جو کہ معمولی جھگڑے کی دفعات ھیں جبکہ اغوا اورتشدد کی دفعہ 367یادیگردفعات
کےلاگُو ھونے کی ضرورت تھی مگرخادم اعلٰی نہ صرف اپنی بیٹی کوصاف بچاکر
لےگئے بلکہ داماد جی پرمعمُولی دفعات کے زریعےاپنی خدمات اعلٰی بھی دِکھاگئے
اورساتھ ھی بیکری کےمنیجرکوبھی مُقدمات میں پھنسادیااورپھراُسےبھی مجبوراً
راضی نامہ پردستخط کرناپڑے،اسی طرح شریف فیملی کاسرکاری گاڑیوں کااستعمال،ھیلی کاپٹرز کےمُفت سفرکرنا،نوازشریف کاپنجاب کابینہ کی صدارت کرنا
یوسف رضاگیلانی اورآمین فہیم کا سرکاری جہاز کےزریعےجلسہ عام میں پُہنچنا
ھمشیرہ زرداری کاسندھ کابینہ کی صدارت کرنااور50سرکاری گاڑیوں کےکانوائے
کےسائےمیں سفرکرنا،سندھ اورپنجاب کےوزرائےاعلٰی کانت نئےجہاز خریدنا موروثی سیاست کی بدولت ھورھاھے جس کےآگے بندباندھناپڑےگا۔اوریہ بندانتخابات میں عوام کےحق ووٹ کےجائز استعمال کی بِناپرھی مُمکن ھے.
For
more News Visit www.facebook.com/MediaMirrorX
No comments:
Post a Comment