’سیاسی
کارکن آئے ہیں، کوئی غیر ملکی فوج نہیں‘
جماعتِ اسلامی کے سربراہ سراج
الحق کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں دو سیاسی جماعتوں کے کارکنان آئے ہیں، کسی دوسرے
ملک کی فوج تو نہیں۔ انھوں نے کہا کہ حکومت ردِ عمل میں کوئی ایسا کام نہ کرے کہ استعال
پیدا ہو۔
انھوں نے کہا کہ سب لوگ اپنے
رویوں اور الفاظ پر نظرِ ثانی کریں اور صبر و تحمل سے کام لیں۔
’امید
ہے مثبت حل نکل آئے گا‘
7 کے
انتخابات کے بعد دھاندلی کے خلاف تحریک کا بھی برا نتیجہ نکالا تھا۔ دونوں جماعتیں
آئین اور جمہوریت پر یقین رکھتی ہیں، اس لیے ہمیں امید ہے کہ بحران کا مثبت حل نہیں
آئے گا۔
’کوئی
گولی بھی مارے تو سینہ پیش کر دینا‘
مولانا طاہر القادری نے اپنے
باضابطہ خطاب سے پہلے کارکنان سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ان کا فلسفہ، ان کی سوچ اور
ان کا پیغام امن ہے۔‘
انھوں نے اپنے کارکنان کو
ہر حال میں پرامن رہنے کی ہدایت کی ہے۔
یہاں آزاد کشمیر سے آئی خواتین
پولیس کی نفری بھی تعینات ہے۔
پاکستان عوامی تحریک کے انتظامات
طاہرالقادری کے جلسے کے انتظامات
حاضرین کی تعداد کے مطابق دکھائی دے رہے ہیں۔ ان کے کارکن اس مقام تک موجود ہیں جہاں
گاڑیاں کھڑی کرنے کے لیے جگہیں مختص کی گئی تھیں۔ جلسہ گاہ کے اندر داخل ہوتے وقت شرکا
کی تلاشی بھی لی جا رہی ہے اور منظم انداز میں انہیں خواتین اور مرد حضرات کے لیے مخصوص
مقامات میں داخل کیا جا رہا ہے۔
مولانا طاہر القادری کی جلسہ
گاہ میں آمد
خیابانِ سہروردی پر پاکستان
عوامی تحریک کی جلسہ گاہ پر مولانا طاہر القادری پہنچ گئے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ
وہ دوپہر چار بجے کارکنان سے خطاب کریں گے۔
پولیس کے اہلکار تین دن کی
مسلسل ڈیوٹی کے بعد کچھ تھکے ہوئے دکھائی دیے۔ایک پولیس اہلکار نے بی بی سی کا مائیک
دیکھ کر دور سے آواز لگائی کہ ہماری انٹرٹینٹنمنت کا بندوبست بھی کیا جائے۔
کارکنان کا انتظار
’خیابان
سہروردی پر پاکستان عوامی تحریک کے ورکزکا ڈیرہ ریلی کے شرکا بےچینی سے اپنے قائد علامہ
طاہر القادری کے انتظار میں دکھائی دیے۔‘
۔ نامہ نگار شمائلہ جعفری، بی بی سی
نامہ نگار نے بتایا کہ جنوبی
پنجاب سے خواتین کا ایک بڑا جتھا پاکستان عوامی تحریک کی ریلی میں شامل ہے۔
’ایک
ہی وقت دونوں دھرنے شروع ہوں گے‘
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق پاکستان عوامی
تحریک کے کارکنان آبپارہ چوک میں پہنچنا شروع ہو گئے ہیں اور ایسی اطلاعات گردش کر
رہی ہیں کہ پاکستان عوامی تحریککا جلسہ بھی دوپہر تین بجہ شروع ہوگا۔
یاد رہے کہ پاکستان تحریکِ انصاف کی قیادت
نے بھی دوپہر تین بجے دھرنے کا آغاز کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔
طاہر القادری کے خطاب میں تاخیر
مقامی ذرائع ابلاغ نے عوامی
تحریک کے عہدیداران کے حوالے سے بتایا ہے کہ طاہر القادری ناسازی طبع کی وجہ سے کچھ
دیر آرام کے بعد انقلاب مارچ کے شرکا سے خطاب کریں گے۔
انقلاب مارچ بھی اب منزل پر
تحریکِ انصاف کے آزادی مارچ
کا جلسہ تو سنیچر کی شام دھرنے کے اعلان کے ساتھ اختتام پذیر ہوگیا ہے جبکہ عوامی تحریک
کا انقلاب مارچ اب خیابانِ سہروردی پر اپنے جلسے کے مقررہ مقام پر پہنچ رہا ہے۔
عوامی تحریک کی جانب سے تاحال
جلسے کے شیڈول کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔
تین بجے سے دھرنا دیں گے
تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران
خان نے اسلام آباد میں آزادی مارچ کے شرکا سے خطاب میں وزیراعظم نواز شریف سے مستعفی
ہو کر نئے الیکشن کروانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ ان مطالبات
کے ساتھ سنیچر کی شام تین بجے سے دھرنا شروع کریں گے اور رات اسی کنٹینر پر گزاریں
گے۔
شدید بارش میں عمران خان کا
خطاب
تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران
خان نے آزادی مارچ سے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ یہ پاکستان کی آزادی کی جنگ ہے اور وہ
خوف کے بت کو توڑنے آئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ یہاں سے اس وقت تک نہیں اٹھیں گے
جب تک ملک کو آزادی نہیں دلوا دیتے۔
’ہم
خالی ہاتھ یہاں سے نہیں جائیں گے‘
وزیراعلی خیبر پختونخوا پرویز
خٹک نے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ یہ ملک نواز شریف کی جاگیر نہیں ہے اور یہ سمجھتے ہیں
کہ ہمیں پوچھنے والا کوئی نہیں لیکن اب شیر کے شکار کے لیے شکاری آ گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت
کو انھوں نے ڈی ریل کیا، اب انھیں جانا پڑے گا: ’ہم خالی ہاتھ نہیں جائیں گے، ہم یہیں
بیٹھیں گے۔ جب تک عمران یہاں بیٹھا ہے کوئی یہاں سے نہیں جائے گا۔‘
تحریکِ انصاف کا جلسہ شروع
تحریکِ انصاف کے جلسے کا آغاز
ہوگیا ہے اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ انھیں
امید ہے کہ کارکن نواز شریف کا استعفیٰ لیے بغیر واپس نہیں جائیں گے۔
عمران خان جلسہ گاہ میں پہنچ
گئے
پاکستان تحریکِ انصاف کے سربراہ
آزادی مارچ کے اختتام پر اسلام آباد کی کشمیر ہائی وے پر بنائی گئی جلسہ گاہ میں سٹیج
پر پہنچ گئے ہیں جس کے بعد جلسے کی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔
آبپارہ میں سٹیج تیار
اسلام آباد میں آبپارہ کے
علاقے میں پاکستان تحریکِ انصاف کے آزادی مارچ کے اختتام پر جلسہ گاہ میں سٹیج تیار
کر لیا گیا ہے اور اب کارکن عمران خان کے منتظر ہیں جو کچھ دیر میں پنڈال میں پہنچنے
والے ہیں۔ سٹیج پر خیبرپختونخوا کے وزیراعلی پرویز خٹک اور جماعت کے سینیئر رہنما جاوید
ہاشمی موجود ہیں۔
نوجوانوں سے پوچھا کہ وہ یہاں
کیا کرنے آئے ہیں تو ان کا جواب تھا’بس عمران خان کو دیکھنے آئے ہیں۔‘
نخبت ملک, بی بی سی اردو ڈاٹ کام، اسلام آباد
آبپارہ چوک کے قریب جلسے سے
پہلے تیاریاں جاری ہیں اور پولیس اہلکار جلسہ گاہ کے اطراف میں کنٹینرز لگوانے میں
مصروف دکھائی دیے۔
تحریک انصاف کی مقامی قیادت
کے پاس جلسے کے انتظامات کی ذمہ داری تھی۔ مقامی قیادت نے ٹوائلٹس، کھانے پینے، سٹیج،
ساؤنڈ سسٹم وغیرہ کا انتظام پہلے ہی کر رکھا تھا اور انتظامیہ کے کریک ڈاؤن کے خوف
کی وجہ سے جلسہ گاہ فائنل ہونے کے ایک دن بعد عین اس وقت ان اشیا کو جلسہ گاہ پہنچایا
گیا جب آزادی مارچ اسلام آباد کی حدود میں داخل ہو گیا اور پولیس کی جانب سے کارکنوں
کو جلسہ گاہ کی جانب جانے کا فری ہینڈ دیا گیا۔
ذیشان ظفر, بی بی سی اردو
ڈاٹ کام، اسلام آباد
پاکستان عوامی تحریک کا ایک
کارکن اپنے قائد کے انتظار میں
رات اور بارش نے لوگوں کے
جوش و خروش کو ماند ضرور کیا ہے مگر ان کا کہنا ہے کہ جب خان صاحب آئیں گے تو جذبہ
بھی آ جائے گا ۔
’دھرنا
سرینا چوک پر ہوگا‘
دھرنا کشمیر ہائی وے پر سرینا
چوک کے قریب ہی ہوگا: پاکستان تحریکِ انصاف کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر عمران خان کا
پیغام
عمران خان اسلام آباد میں
پاکستان تحریکِ انصاف کے مطابق
آزادی مارچ کا مرکزی قافلہ جس کی قیادت عمران خان کر رہے ہیں، اسلام آباد میں داخل
ہو چکا ہے اور آبپارہ چوک پر کارکن ان کے منتظر ہیں
آزادی مارچ میں شامل گاڑی
کو حادثہ
سرکاری اور نجی میڈیا کے مطابق
آزادی مارچ میں شامل ایک ویگن کو لوک ورثہ کے قریب حادثہ پیش آیا ہے جس میں کم از کم
دو افراد ہلاک اور دس زخمی ہو گئے۔
پاکستان تحریکِ انصاف کے ٹوئٹر
اکاوئنٹ سے ان اطلاعات کی تردید کی گئی ہے کہ عمران خان مارچ چھوڑ کر اسلام آباد کے
سیکٹر ایف ایٹ گئے ہیں۔ مقامی ذرائع ابلاغ نے خبر دی تھی کہ وہ اہم شخصیت سے ملاقات
کے لیے قافلہ چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔
پاکستان تحریکِ انصاف کے آزادی
مارچ میں اسلام آباد پہنچنے والوں کے لیے موبائل ٹوائلٹس کا انتظام کیا گیا ہے۔
ڈھول کی تھاپ پر رقص کرتے
پی ٹی آئی کے کارکن موسم سے بھی لطف اندوز ہو رہے ہیں اور جلوس کے جلسہ گاہ پہنچنے
کے بعد وہاں آتش بازی کا مظاہرہ بھی کیا گیا ہے۔
عوامی تحریک کا جلسہ خیابانِ
سہروردی پر
اسلام آباد کی انتظامیہ نے
عوامی تحریک کو کشمیر ہائی وے کے برابر واقع خیابانِ سہروردی پر جلسہ کرنے کی اجازت
دے دی ہے۔ جماعت کے ترجمان قاضی فیض نے بی بی سی کو بتایا کہ طویل بات چیت کے بعد 11 بجے اس مقام پر جلسہ
کرنے کی اجازت ملی اور وہاں اب پنڈال لگایا جا رہا ہے جبکہ طاہر القادری اسلام آباد
میں داخل ہو چکے ہیں۔
لاکھوں لوگ اسلام آباد میں
داخل ہونے والے ہیں۔ حکومت کو ہر حال میں ہمیں جگہ فراہم کرنا ہوگی۔
- @TahirulQadri بذریعہ
ٹوئٹر
انتظامیہ نے ہمیں جو جگہ دی
ہے وہ پہاڑیوں کے قریب واقع ہے۔ ہم اسے کیسے قبول کر سکتے ہیں؟
- @TahirulQadri بذریعہ
ٹوئٹر
ہم نے حکومت کو ریڈ زون سے
باہر (جلسے کے لیے) تین آپشنز دی تھیں لیکن اسلام آباد کی انتظامیہ انھیں قبول نہیں
کر رہی۔
- @TahirulQadri بذریعہ
ٹوئٹر
پاکستان عوامی تحریک کا ’انقلاب
مارچ‘ بھی اسلام آباد کی حدود میں داخل ہو چکا ہے اور اطلاعات کے مطابق حکام نے انھیں
فیصل ایوینیو پر جمع ہونے کی اجازت دی ہے۔
آزادی مارچ 34 گھنٹے بعد اسلام
آباد میں
14 اگست
کی دوپہر لاہور سے شروع ہونے والا پاکستان تحریکِ انصاف کا ’آزادی مارچ‘ 34 گھنٹے میں
تقریباً تین سو کلومیٹر کی مسافت طے کرنے کے بعد اسلام آباد پہنچ گیا ہے۔ مارچ کی منزل
ِمقصود کشمیر ہائی وے پر آبپارہ چوک ہے جہاں انتظامیہ نے پی ٹی آئی کو جلسے کی اجازت
دی ہے۔
لاکھوں لوگ اسلام آباد میں
داخل ہونے والے ہیں۔ حکومت کو ہر حال میں ہمیں جگہ فراہم کرنا ہوگی۔
@TahirulQadri بذریعہ
ٹوئٹر
انتظامیہ نے ہمیں جو جگہ دی
ہے وہ پہاڑیوں کے قریب واقع ہے۔ ہم اسے کیسے قبول کر سکتے ہیں؟
- @TahirulQadri بذریعہ
ٹوئٹر
ہم نے حکومت کو ریڈ زون سے
باہر (جلسے کے لیے) تین آپشنز دی تھیں لیکن اسلام آباد کی انتظامیہ انھیں قبول نہیں
کر رہی۔
- @TahirulQadri بذریعہ
ٹوئٹر
پاکستان عوامی تحریک کا ’انقلاب
مارچ‘ بھی اسلام آباد کی حدود میں داخل ہو چکا ہے اور اطلاعات کے مطابق حکام نے انھیں
فیصل ایوینیو پر جمع ہونے کی اجازت دی ہے۔
Via Tweet
پی ٹی آئی کےکارکن ڈنڈے اٹھائے
اپنے قائد کے منتظر ہیں۔ یہ تصویر جہلم سے ایک صارف نے ٹوئر پر پوسٹ کی ہے۔
24 منٹ
قبل - @Aamir_Malic بذریعہ
ٹوئٹر
پنجاب کے وزیراعلیٰ میاں شہباز
شریف کا ایک ریکارڈ شدہ بیان بار بار مختلف نجی چینلز پر نشر کیا جا رہا ہے جس میں
ان کا کہنا ہے کہ انھوں نے گوجرانوالا کے واقعے کا نوٹس لیا ہے اور پولیس کو ہدایت
کی ہے کہ مارچ کے راستے میں تمام مسلم لیگ نواز کے دفاتر بند کر دیے جائیں۔ اس کے علاوہ
انہوں نے کارکنوں سے مشتعل نہ ہونے اور صبر سے کام لینے کی تلقین کی ہے۔
تحریک انصاف کے مطابق آزادی
مارچ گوجر خان پہنچ گیا ہے۔
پاکستانی ٹوئٹر پر ایک ٹرینڈ PakistanRejectsIK جو کچھ گھنٹوں پہلے
شروع ہوا ہے اور اب پہلے پانچ ٹرینڈز میں شامل ہے۔ اس ہیش ٹیگ کا استعمال کر کے کچھ
گھنٹے قبل سے اب تک 12 ہزار سے زیادہ ٹویٹس کی جا چکی ہیں اور مزید جاری ہیں۔ دوسری
جانب پشاور میں بارشوں سے ہونے والی ہلاکتوں کی خبر پر وزیراعلیٰ پرویز خٹک پر شدید
تنقید کی جا رہی جنہیں مختلف تصاویر اور ویڈیوز میں ایک ٹرک کے اوپر سگریٹ پیتے ہوئے
دکھایا جا رہا ہے۔ - طاہر عمران , بی بی سی اردو ڈاٹ کام، اسلام آباد بذریعہ ٹوئٹر
زبردست چوہدری برادران اور
شیخ رشید نے پی ٹی آئی اور پاکستان عوامی تحریک کو ایک ناقابل واپسی مقام پر پہنچا
دیا ہے جو دن بندن اپنی مقبولیت اور اہمیت کھوتے جا رہے ہیں۔
- @Mirza_Mahmood بذریعہ ٹوئٹ
تم جدھر بھی ہو سب کے سب اسلام
آباد پہنچو ! عمران خان
- @PTIOfficial بذریعہ ٹوئٹر
مارچ کے شرکا کے ساتھ لڑائی
مختلف علاقوں میں۔ میں پاکستان مسلم لیگ نواز کو مشورہ دوں گا کہ وہ ایک بری مثال قائم
نہ کریں۔ یاد رکھیں کہ جیسا آپ بوئیں گے ویسا ہیں کاٹیں گے۔
بی بی سی سے بعد میں خصوصی
بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایسی مثالیں قائم کرنی چاہیں جو اچھی ہوں کیونکہ بری
مثالیں اپنے ہی آگے آتی ہیں۔
- @QamarZKaira بذریعہ ٹوئٹر
اسلام آباد کے زیرو پوائنٹ
پر تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے کارکنوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ زیرو پوائنٹ
کے پل پر تحریک انصاف کے کارکن جمع ہیں جبکہ پل کے نیچے عوامی تحریک کے کارکن ہیں۔
دونوں جماعتوں کے کارکنوں نے اپنی اپنی جماعت کے جھنڈے اٹھا رکھے ہیں جبکہ موٹر سائیکل
سوار افراد کی بھی خاصی تعداد جمع ہیں۔ تحریک انصاف کے اجتماع میں کچھ افراد اہلخانہ
کے ساتھ موجود ہیں۔ زیرو پوائنٹ پر اس وقت میلے کا سماں ہے جہاں ایک طرف موسیقی پر
رقص کر رہے ہیں تو دوسری طرف کھانے پینے کی اشیا کی فروخت بھی خوب بڑھ گئی ہے۔
عمران
خان کے آزادی مارچ پر گجرانوالہ میں پتھراؤ کے بعد پیدا ہونے والی کشیدگی کو کم
کرنے کے لیے سرکاری کوششیں نتیجہ خیز ثابت ہوئی ہیں جن کے نتیجے میں حکومت اور
تحریک انصاف کے درمیان رابطے ہوئے ہیں۔
ان رابطوں کی تصدیق کرتے ہوئے وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے
کہا کہ انھوں نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں مخدوم جاوید ہاشمی اور شاہ محمود
قریشی سے بات کی ہے اور انہیں گوجرانوالہ واقعہ کے بارے میں وضاحت پیش کی ہے۔
خواجہ سعد رفیق نے بتایا ہے کہ حکومت کی ہدایت پر اس تصادم میں تحریک انصاف نے جن
جن مسلم لیگی کارکنوں کو نامزد کیا تھا، تمام کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ سعد
رفیق کے مطابق اس تصادم کا ذمہ دار تحریک انصاف نے پومی بٹ نامی مسلم لیگی کارکن
کو قرار دیا تھا جنھوں نے از خود گرفتاری دے دی ہے۔
پاکستان تحریکِ انصاف کے سوشل میڈیا کا پورا زور اس وقت اسی
بات پر ہے کہ لوگ زیادہ سے زیادہ گھروں سے نکلیں جس کے لیے وہ کبھی عمران خان کے
بیان استعمال کرتے ہیں مگر اس سب کا محور یہی بات ہے کہ گھروں سے نکلیں۔ اس کی وجہ
سوشل میڈیا اور چینلز کی جانب سے یہ بات دکھانا ہے کہ اس مارچ میں اتنے لوگ شامل
نہیں ہیں جتنوں کی انہیں امید تھی۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا سوشل میڈیا پر اس
آخری ’پُش‘ کا کوئی فائدہ ہو گا؟
عمران خان کے آزادی مارچ پر گجرانوالہ میں پتھراؤ کے بعد
پیدا ہونے والی کشیدگی کو کم کرنے کے لیے سرکاری کوششیں نتیجہ خیز ثابت ہوئی ہیں
جن کے نتیجے میں حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان رابطے ہوئے ہیں۔
ان رابطوں کی تصدیق کرتے ہوئے وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے
کہا کہ انھوں نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں مخدوم جاوید ہاشمی اور شاہ محمود
قریشی سے بات کی ہے اور انہیں گوجرانوالہ واقعہ کے بارے میں وضاحت پیش کی ہے۔ خواجہ
سعد رفیق نے بتایا ہے کہ حکومت کی ہدایت پر اس تصادم میں تحریک انصاف نے جن جن
مسلم لیگی کارکنوں کو نامزد کیا تھا، تمام کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ سعد رفیق
کے مطابق اس تصادم کا ذمہ دار تحریک انصاف نے پومی بٹ نامی مسلم لیگی کارکن کو
قرار دیا تھا جنھوں نے از خود گرفتاری دے دی ہے۔
آصف فاروقی, بی بی سی اردو ڈاٹ کام، اسلام آباد
پی ٹی آئی کے سوات سے ممبر قومی اسمبلی مراد سعید لانگ مارچ
کا انتظار کرتے کرتے سڑک پر آرام کر رہے ہیں۔
طاہر القادری کے’انقلاب مارچ‘ کا قافلہ اسلام آباد سے متصل
شہر روات پہنچنا شروع ہو گیا۔
ایوب ترین , بی بی سی اردوڈاٹ کام، اسلام آباد
تحریک انصاف کے سینیئر رہنما شاہ محمود قریشی نے نجی ٹی وی
سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنے کارکنوں کو پرامن رہنے کی درخواست کرتے ہیں
مگر بدقسمتی سے گجرانوالہ کے واقعے نے انھیں مشتعل کر دیا ہے۔
پنجاب کے وزیر قانون رانا مشہود نے ایک نیوز کانفرس سے خطاب
کرتے ہوئے اب بار پھر عمران خان کے مطالبات کو غیر آئینی قرار دیا اور اس کے
ساتھ یہ دعویٰ بھی کیا کہ آزادی مارچ میں چھ ہزار سے زیادہ لوگ شامل نہیں ہیں
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور عمران خان کے آزادی مارچ میں
شامل شیخ رشید نے مقامی ٹی وی چینل کیپٹیل ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ’ عمران
خان کی موجودگی میں حکومت سے کوئی ڈیل ہو، یہ ممکن ہی نہیں ہے۔‘
تحریک انصاف کا قافلہ کچھ ہی دیر میں جہلم پہنچ جائے گا۔
آہستہ آہستہ اپنے سفر کا آغاز کرنے والا آزادی مارچ اب 80 سے 100 کلو میٹر فی
گھنٹہ کی رفتار سے اسلام آباد کی جانب رواں دواں ہے تاہم اس کی وجہ سے موٹر سائیکل
سوار قافلے کا ساتھ نہیں دے پا رہے۔ عجلت کے باعث تین موٹر سائیکل آپس میں
ٹکرا گئے جس سے ان پر سوار افراد زخمی ہو گئے۔
علی سلمان, بی بی سی اردو ڈاٹ کام
اسلام آباد کے داخلی راستے فیض آباد سے زیرو پوائنٹ کے
درمیان ایکسپریس وے بند ہے تاہم روات تک ایکسپریس وے کے اطراف میں عوامی تحریک اور
پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان کی بڑی تعداد موجود ہے۔
ایوب ترین , بی بی سی اردوڈاٹ کام، اسلام آباد
ریڑھی والوں اور ٹھیلے والوں کی بکری زوروں پر ہے اور
خریداروں میں سے بیشتر پی ٹی آئی کے کارکن ہیں تاہم اس وقت خواتین کی تعداد قدرے
کم نظر آرہی ہے۔
- شمائلہ جعفری, بی بی سی اردو ڈاٹ کام، اسلام آباد
عوامی تحریک کا مارچ جہلم میں ہے تاہم اسلام آباد کی
شاہراوں پر اس جماعت کے کارکنان خال خال ہی نظر آرہے ہیں۔ لیکن یہ بھی اطلاعات ہیں
کہ طاہرالقادری کے مارچ میں شرکا کی تعداد عمران خان کے جلوس سے زیادہ ہے۔
شمائلہ جعفری, بی بی سی اردو ڈاٹ کام، اسلام
آباد
عمران خان کنٹینر سے نکل کر اب ایک گاڑی میں سوار ہیں جس کی
وجہ سے مارچ نسبتاً تیزی سے اسلام آباد کی جانب بڑھ رہا ہے۔ جلوس اس وقت گجرات سے
نکل چکا ہے اور اس کا نصف سفر مکمل ہونے کو ہے۔
علی سلمان, بی بی سی اردو ڈاٹ کام
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں لانگ مارچ اور انقلاب مارچ
پہنچنے سے پہلے بارش شروع ہو گئی ہے۔ محکمۂ موسمیات کے مطابق اسلام آباد میں جمعے
اور سنیچر کی رات بھر بارش کا سلسلہ جاری رہے گا جبکہ سنیچر کی صبح اسلام آباد
سمیت راولپنڈی اور خط پوٹھوہار میں سارا دن بارش کا سلسلہ جاری رہنے کا امکان ہے۔
زیرو پوائنٹ اور اس کے گردونواح میں پی ٹی آئی کے چند سو
کارکنان موجود ہیں۔
اسلام آباد شہر کی مختلف شاہراوں پر ٹریفک معمول سے بہت کم
ہے، تاہم پی ٹی آئی کے کارکن پارٹی کے جھنڈوں اور پوسٹرز سے سجی گاڑیوں میں جاتے
ہوئے نظر آئے۔
شمائلہ جعفری, بی بی سی اردو ڈاٹ کام، اسلام
آباد
جڑواں شہروں کے لوگوں سے درخواست ہے کہ وہ رات 8 بجے کشمیر
ہائی وے پر پہنچیں۔
- @PTIOfficial بذریعہ ٹوئٹر
حکام کے مطابق وزیراعظم نواز شریف حالات کو فوری بہتر
بنانے کے لیے مشاورت کر رہے ہیں اور امکان ہے کہ عمران خان سے حکومت کی جانب سے
باضابطہ رابطہ کر کے انھیں بھی اس ماحول کو ’اشتعال انگیزی‘ سے خراب نہ کرنے کی
درخواست کی جائے گی۔گذشتہ شب عمران خان اور طاہر القادری کو اس لانگ مارچ کو اسلام
آباد تک آنے کی اجازت جن شرائط پر دی گئی تھی ان میں سے ایک یہ بھی تھی کہ دونوں
جانب سے اشتعال دلانے والا کوئی بیان تک جاری نہیں کیا جائے گا۔
آصف فاروقی, بی بی سی اردو ڈاٹ کام، اسلام آباد
مران خان نے اس تصادم
کو حملے سے تعبیر کرتے ہوئے اس کی ذمہ داری مسلم لیگ کی اعلیٰ قیادت پر عائد کی
تھی۔عمران خان کے اس بیان کے بعد وفاقی حکومت میں خاصی تشویش پائی جا رہی ہے۔
وزیراعظم نواز شریف نے
اس صورتحال پر مشورے کے لیے اپنے قریبی رفقا کو طلب کر لیا ہے اور وزیر ریلوے
خواجہ سعد رفیق لاہور سے اسلام آباد پہنچ رہے ہیں۔حکومتی رہنماؤں کا خیال ہے کہ
پتھراؤ کے اس واقعے سے بظاہر تو کوئی نقصان نہیں ہوا لیکن عمران خان کے لانگ مارچ
کے دوران سیاسی درجہ حرارت اچانک بڑھ گیا ہے جس اچھا شگون نہیں ہے۔
اسلام آباد کی جانب سفر
کرنے والے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے ٹرک پر پتھراؤ کے بعد سیاسی درجہ
حرارت میں اچانک اضافہ ہو گیا ہے جس کی شدت وفاقی دارالحکومت کے ایوانوں میں بھی
محسوس کی جا رہی ہے۔
- آصف فاروقی, بی بی سی
اردو ڈاٹ کام، اسلام آباد
مرکزی رہنما، خیبر
پختونخوا سندھ کے رہنما پہلے ہی اسلام آباد میں ہیں۔ تمام حامی ابھی اسلام آباد
پہنچیں آزادی مارچ کے لیے۔
- @ImranKhanPTI بذریعہ ٹوئٹر
حالیہ تاریخ میں پہلی
بار پاکستانی ٹرینڈز میں ایک نیوز چینل کا نام آ رہا ہے جو ایکسپریس نیوز ہے۔ اس
کی اہم وجہ اس چینل کے حق میں پی ٹی آئی کے حامیوں کی ٹویٹس ہیں۔ یہ سلسلہ اس چینل
کی ٹیم کی جانب سے گوجرانوالا میں کوریج کے حوالے سے سامنے آیا۔
- طاہر عمران, بی بی سی
اردو ڈاٹ کام، اسلام آباد
وزیر
اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے نجی ٹی وی چینل جیو ٹی سے بات کرتے ہوئے کہا: میں بازی
گر نہیں میرے لیے قانون سے اوپر کوئی چیز نہیں۔ میں نے آئی جی کو کہا ہے کہ وہ
پتھراؤ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کریں۔ سعد رفیق سے کہا ہے کہ وہ پی ٹی آئی سے
رابطہ کریں۔ امن کے ساتھ کھیلنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی۔ پاکستان کے نام
پر اپیل کرتا ہوں کہ خدارا کسی اشتعال میں نہ آئیں، گھروں میں رہیں، چائے پیئیں
ٹھنڈا پیئیں۔
ملین
مارچ میں مٹھی بھر لوگ موجود ہیں۔ چند ہزار نے ہی راوی عبور کیا۔ پوری دنیا دیکھ
رہی ہے، ٹی وی چینلز نے ان کی دکان چمکانے کی کوشش کی اگر لوگ لاہور سے نہیں نکلے
تو اس میں ہمارا کیا قصور ہے: شہباز شریف
وفاقی
وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا کہ مسلم لیگ نواز کے تمام دفاتر کو خالی کرانے کا
حکم دیا گیا تھا لیکن لوگوں کے گھر بھی راستے میں ہیں۔ انھوں نے اپنے گھروں پر
نواز شریف کی تصویریں لگا رکھی ہیں جب ان کی بے حرمتی کی جائے گی تو کارکن مشتعل
ہو تے ہیں۔ ہم کوشش کریں گے کہ کارکن کو سمجھائیں۔
عمران
خان کا لانگ مارچ گوجرانوالہ سے روانہ ہو گیا ہے۔ تین افراد زیادہ زخمی ہوئے جبکہ
چار مختلف مقامات پر تصادم ہوا۔ ایک موقعے پر پولیس نے لاٹھی چارج بھی کیا۔
انقلاب
مارچ جہلم میں داخل ہو گیا ہے، عوام کا سمندر ہے جس کی وجہ سے آہستہ چل رہے ہیں۔
یہ 25 میل تک لمبا ہے اور اس میں کم ازکم پانچ لاکھ لوگ ہوں گے۔ حکومت نے اس وجہ
سے ڈرون کیمرہ ہٹا دیا ہے۔ جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ ہمارا مارچ چھوٹا ہے وہ اپنی
آنکھوں کا علاج کروائیں: طاہرالقاد
ماورائے
آئین اقدام آئین سے غداری ہو گی: سپریم کورٹ
سپریم
کورٹ کے لارجر بینچ نے ممکنہ ماورائے آئین اقدام کو روکنے کے لیے دائر کی گئی
درخواست پر عبوری حکم میں کہا ہے کہ کوئی بھی ریاستی ادارہ یا اہلکار ماورائے آئین
اقدام کرے تو یہ آئین سے غداری ہو گی۔
وحدت
المسلمین کے رہنما سینکڑوں افراد پر مشتمل قافلے سمیت جہلم پہنچ کر ڈاکٹر
طاہرالقادری کی آمد کے منتظر ہیں
علی
سلمان , بی بی سی اردو ڈاٹ کام، سرائے عالمگیر
میں
شریف حکومت پر واضح کرنا چاہتا ہوں کہ جو مرضی کر لو میں آزادی مارچ نہیں روکوں
گا۔ میں ان کے ساتھ اسلام آباد میں نمٹوں گا۔
گھنٹہ
10 منٹ قبل - ImranKhanPTI@ بذریعہ ٹوئٹر
سپریم
کورٹ کے لارجر بینچ نے ممکنہ ماورائے آئین اقدام کو روکنے کے لیے دائر کی گئی
درخواست پر عبوری حکم میں کہا ہے کہ کوئی بھی ریاستی ادارہ یا اہلکار ماورائے آئین
اقدام کرے تو یہ آئین سے غداری ہو گی۔
پتھراؤ
پنجاب
کے شہر گوجرانوالہ میں تحریک انصاف کے لانگ مارچ پر مشتعل ہجوم نے دوسری بار
پتھراؤ کیا ہے۔ مقامی میڈیا کے مطابق اور تحریک انصاف کے قیادت کے مطابق حکمراں
جماعت مسلم لیگ نواز کے کارکنوں نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے کنٹینر پر
پتھراؤ کیا۔
ٹی وی
چینلز پر نشر کیے جانے والے مناظر میں مشتعل افراد تحریک انصاف کے کارکنوں پر
پتھراؤ کر رہے تھے اور تحریک انصاف کے کارکن بھی جوابی حملے کر رہے تھے۔ اس دوران
چند پولیس اہلکار اس جگہ سے دور بھاگتے ہوئے نظر آئے۔ اس کے علاوہ مشتعل ہجوم
تحریک انصاف کے سڑک کنارے نصب بینرز کو اکھاڑتے اور انھیں نذرآتش کرتا نظر آیا۔
گوجرانوالہ
میں تحریک انصاف کے قافلے پر پہلے تصادم کے بعد وزیراعلیٰ شہباز شریف نے واقعے کا
نوٹس لیا اور اس چند لمحوں کے بعد ہی گوجرانوالہ بائی پاس پر دوبارہ تصادم ہو گیا۔
پاکستانی
ہوش کے ناخن لیں، ایک آدھ ریلی اور مارچ سے فرق نہیں پڑتا۔ سیاسی مخالفت کا مطلب
نفرت اور تشدد نہیں۔
- MohsinHijazee@ بذریعہ ٹوئٹر
’یہ
سلمان نے دیکھا‘
ایک
لڑکے نے پستول نکال کر فائرنگ کی، یہ سلمان نے دیکھا تھا: عمران خان
ہم نے
کارکنان سے درخواست کی ہے کہ پرامن رہیں۔ خواجہ سعد رفیق جھوٹ بول رہے ہیں کہ
پتھراؤ ہماری طرف سے ہوا۔ ہم پر اب تک چار حملے ہو چکے ہیں۔ پتھراؤ بھی ہوا اور
فائرنگ بھی کی گئی: شاہ محمود قریشی
ہمیں
نہیں معلوم تھا کہ عمران خان پر حملہ ہوگا۔ وزیراعلیٰ نے لانگ مارچ کے لیے مزید
سکیورٹی کا حکم دیا ہے: وزیر برائے ریلوے خواجہ سعد رفیق
تفتیش
کے بعد ہی حقائق سامنے آئیں گے: ایس پی سٹی، گوجرانوالہ
ہمارے
پاس ویڈیو آگئی ہے، جن لوگوں نے یہ کیا ہے ان کے خلاف کارروائی ہو گی: خرم دستگیر
بہت
سے لوگ سڑک کنارے یا ویگنوں کی چھتوں پر سو رہے ہیں۔
اسلام
آباد کے زیرو پوائنٹ کے اطراف میں اس وقت لگ بھگ دو ہزار کے قریب لوگوں کا ایک
بکھرا ہوا ہجوم ہے۔
اسلام
آباد کے زیرو پوائنٹ پر پاکستان تحریکِ انصاف کے کارکنان کی بڑی تعداد موجود ہے
اور وہ عمران خان کی آمد کے منتظر ہیں۔ مقامی ذرائع ابلاغ پر دیکھائے جانے والے
مناظر میں کھلے آسمان تلے بہت سے لوگوں کو سڑک کنارے سوئے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
اور
اجازت مل گئی
مقامی
ذرائع ابلاغ کے مطابق وفاقی دارالحکومت کی انتظامیہ نے پاکستان تحریک انصاف کو
آبپارہ چوک پر جلسہ کرنے کی اجازت دے دی ہے اور اس سلسلے میں انھیں ’این او سی‘
جاری کر دیا گیا ہے۔
رہنما
ابھی کوسوں دور، کارکنوں کی آمد جاری
عمران
خان کا آزادی مارچ تو ابھی لاہور شہر سے نکلا ہی ہے لیکن اسلام آباد میں آبپارہ
چوک پر مجوزہ جلسہ گاہ میں پشاور اور دارالحکومت کے دیگر قریبی شہروں سے آنے والے
کارکنوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ مقامی ذرائع ابلاغ پر دکھائے جانے
والے مناظر میں لوگوں کی بڑی تعداد کو دیکھا جا سکتا ہے۔
لانگ
مارچ سست رفتاری سے رواں دواں
پاکستان
تحریکِ انصاف کا آزادی مارچ سفر کے آغاز کے 12 گھنٹے بعد لاہور شہر کی حدود سے
باہر نکلا ہے جبکہ عوامی تحریک کا انقلاب مارچ منزلیں مارتا گوجرانوالہ پہنچ گیا
ہے۔
سفر
اور منزل تو ایک ہے۔۔۔
عمران
خان کے ساتھ مل کر چلنے کے بارے میں طے کچھ نہیں ہوا۔ سفر ایک ہے، منزل ایک ہے سو
اگر کسی مقام پر اکٹھے ہو جائیں تو ہرج کوئی نہیں: طاہر القادری
تحریکِ
انصاف کا آزادی مارچ سفر کے آغاز کے دس گھنٹے بعد بھی لاہور کی حدود میں ہی ہے
پرویز
خٹک کی سربراہی میں پشاور کے قافلے اسلام آباد میں
پاکستانی
ٹوئٹر پر ہیش ٹیگز کی جنگ مزید تیز ہو رہی جس میں بہت نیچے سے مسلم لیگ نواز کے
کارکن ایک بار پھر NSForPakistan جو اس وقت پاکستان
میں پہلے نمبر پر ٹرینڈ کر رہا ہے جبکہ آزادی مارچ اور انقلاب مارچ اس وقت پہلے دس
ٹرینڈز کی دوڑ سے باہر نکل چکے ہیں۔
پی ٹی
آئی کی سوشل میڈیا ٹیم اپنی تصاویر ٹویٹ کرنے میں مصروف ہے۔ آپ خود دیکھ لیں۔
14.08.14
- طاہر عمران, بی بی سی اردو ڈاٹ کام، اسلام آباد
اسلام
آباد میں فیض آباد انٹر چینج سے کنٹینر ہٹانے کا کام شروع کردیا گیا ہے۔ انتظامیہ
کے مطابق آزادی اور انقلاب مارچ کے شرکا اپنی گاڑیاں فیض آباد پر کھڑی کریں گے اور
پیدل جلسہ گاہ تک جائیں گے۔
14.08.14
جہاں
تک تعلق ہے کہ پاکستان تحریک انصاف شدید ترین اختلاف کے باوجود ریڈ لائن کراس نہیں
کریں گے اور قادری صاحب نے بھی گورنر پنجاب اور سندھ کو یقین دلایا ہے کہ وہ ڈنڈا
بردار نہیں لائیں گے: وزیر برائے ریلوے سعد رفیق
چوہدری
صاحبان اور پاکستان مسلم لیگ تو کسی بھی جگہ ہم سے مل سکتے ہیں باقی اسلام آباد
پہنچ کر فیصلہ ہو گا، کسی کی مداخلت پر مارچ کو نہیں رکیں گے: طاہرالقادری
14.08.14
اسلام
آباد کے زیرو پوائنٹ پر کرینیں کنٹینر ہٹا رہی ہیں جو کے کچھ دیر پہلے راستے کو
بند کیے ہوئے تھے۔ اس کے علاوہ پل کے اطراف میں سی سی ٹی وی کیمرے بھی لگائے جا
رہے ہیں۔ کچھ پی ٹی آئی کے کارکن یہاں جمع ہو رہے ہیں۔
14.08.14
- شاہ زیب جیلانی, بی بی سی نیوز، اسلام آباد
نجی
ٹی وی چینل جیو ٹی وی سے بات کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور ماہر
قانون اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ کا لانگ مارچ کے خلاف پیٹیشن پر
فیصلہ بظاہر تضادات سے بھرپور ہے۔
14.08.14
یہ وہ
فیصلہ کن لمحہ ہے کہ جس کے لیے میں نے 18 سال لڑائی لڑی۔ حقیقی انقلاب بادشاہوں
اور آمروں کے خلاف۔ پاکستانیوں نے نئے پاکستان کا فیصلہ کر لیا ہے۔
Brilliant news & views .
ReplyDelete